انجمن باشندگان بہار ممبئی دھاراوی برانچ کے زیراہتمام شیوہر لوک سبھاکے سابق ایم پی آنند موہن کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد
ممبئی (پریس ریلیز) انجمن باشندگان بہار ممبئی دھاراوی برانچ کے زیراہتمام شیوہر لوک سبھا کے سابق ایم پی آنند موہن کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی،یہ تقریب دھاراوی کے پرجاپتی ہال میں منعقد ہوئی، تقریب کی صدارت انجمن باشندگان بہار ممبئی کے صدر انور احمد شیخ نے کی، اس موقع پر سابق ایم پی آنند موہن نے کہا کہ یہ میرے لیے بڑی خوشی کی بات ہے کہ بہار سے تعلق رکھنے والے افراد نے کم وقت میں اتنا بڑا پروگرام مرے اعزاز میں منعقد کیا اور اتنی بڑی تعداد میں آپ لوگ جمع ہوئے، یہی میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے، میرے لئے بیحد خوشی اس بات کی بھی ہے کہ میرے حلقہ انتخاب سے شرکت کرنے والے لوگوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، اس موقع پر انجمن باشندگان بہار دھاراوی برانچ اراکین کی جانب سے دو میمورنڈم بھی دیا گیا اور ان سے مطالبہ کیا گیا کہ آپ اس میمورنڈم کو اپنی اہلیہ موجودہ ایم پی لولی موہن آنند کے ذریعے مرکزی حکومت تک پہنچائیں، ان دونوں مطالبات میں پہلا مطالبہ یہ ہے کہ کرلا پٹنہ سوپر فاسٹ ٹرین جوکہ ممبئی سے پٹنہ کے پاٹلی پترا تک جاتی ہے اسے پٹنہ سے بڑھاکر مظفرپور تک کردیا جائے، کیوں کہ اس علاقے کے لئے صرف ایک ہی ٹرین ہے جس کی وجہ سے بہار کے مسافروں کو سفر میں بہت زیادہ پریشانی ہوتی ہے، اس لیے ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ کرلا پٹنہ سوپر فاسٹ ٹرین کو مظفرپور تک کیا جائے، اسی طرح دوسرا مطالبہ ہے کہ پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے وقف ترمیمی بل 2024 کو کسی بھی حال میں منظور نہ ہونے دیا جائے، اس موقع پر سابق ایم پی آنند موہن نے یقین دلایا کہ آپ نے جوبھی میمورنڈم دئیے ہیں اور جو مطالبات کئے ہیں میں وعدہ کرتا ہوں کہ لولی جی کے ذریعے آپ کے ان مطالبات کو ہرحال میں پورا کرنے کی کوشش کروں گا. آنند موہن نے پروگرام کے کنوینر ابواللیث شیخ کا شکریہ ادا کیا. مہمان اعزازی کی حیثیت سے شریک پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی نے انجمن باشندگان بہار ممبئی کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں کافی عرصے سے انجمن باشندگان بہار ممبئی کے پروگرام میں شرکت کرتا ہوں اور اس کے کاموں کو بہت قریب سے دیکھتا ہوں، میں انجمن کے کاموں سے بہت متاثر ہوں، بالخصوص انجمن کے جنرل سیکریٹری محمود حکیمی بہت ہی مخلص انسان ہیں اور متحرک و فعال ہیں، وہ ہمیشہ دوسروں کے کام کے لیے دوڑتے رہتا ہیں، وہ جب بھی میرے پاس آتے ہیں تو کسی نا کسی غریب بچے کی فیس کی معافی کے لیے ہی آتے ہیں، آج تک کبھی بھی وہ اپنے ذاتی کام سے نہیں آئے، انہوں نے مزید کہا کہ دھاراوی میں اہل بہار کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر بڑی خوشی ہورہی ہے،
اس پروگرام میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے سابق کونسلر الحاج ببو خان شریک ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس وقت اتنی بڑی تعداد میں اہل بہار موجود ہیں لیکن اہل بہار میں کوئی لیڈر شپ نہیں ہے، میری درخواست ہے کہ آپ لوگ اپنے اندر سے لیڈر شپ پیدا کریں، اس موقع پر ماہم درگاہ ٹرسٹ کے چیئرمین سہیل کھنڈوانی نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہورہی ہے کہ دھاراوی میں اتنی بڑی تعداد میں بہار کے لوگ موجود ہیں، لیکن بہار کے لوگ سیاست میں نہیں ہیں، انہوں نے آنند موہن سے کہا کہ آپ کی پارٹی مرکزی حکومت میں شامل ہے، حکومت کی جانب سے بہت ساری کمیٹیاں بنتی ہیں، آپ کوشش کریں کہ ان کمیٹیوں میں انہیں نمائندگی دیں، اس طرح بہار کے لوگ بھی سیاست میں اپنی حصہ داری لے پائیں گے، صابو صدیق کالج بائکلہ کی پرنسپل زیبا ملک نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں جیسی بھی مدد کی ضرورت ہوگی اس کے لیے میں ہمیشہ تیار ہوں، اس موقع پر فاطمہ حوصلہ فاؤنڈیشن کی چئیرمین اور سماجی خدمتگار فاطمہ خاتون نے بھی انجمن باشندگان بہار ممبئی کی کوششوں کو خوب سراہا اور ہرطرح سے تعاون کا یقین دلایا، پروگرام کے آغاز میں انجمن باشندگان بہار ممبئی کی سرپرست کمیٹی کے چیئرمین محمد اسلام شیخ نے انجمن کا مختصر تعارف کرایا اور مولانا شمیم قاسمی ناظم جامعۃ آلابرار وسئی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا اور آل انڈیا علما بورڈ کے کارگزار صدر مولانا نوشاد صدیقی نے پروگرام کی سرپرستی کی، پروگرام کو کامیاب بنانے میں کنوینر ابواللیث شیخ، مشتاق شیخ، جوائنٹ سکریٹری عقیل نائر، انجمن کے جنرل سیکریٹری محمود حکیمی، خازن وصی شیخ، ذاکر شیخ، مظہر امام وغیرہ پیش پیش رہے، رسم شکریہ انجمن دھاراوی برانچ کے چیئرمین شمس الہدی بچو بھائی نے پیش کیا.
اس موقع پر چند اہم شخصیات کو ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا جس میں پدم شری ایوارڈ ملنے پر ڈاکٹر ظہیر قاضی، آنند موہن کو سیاسی خدمات ایوارڈ، الحاج ببو خان کو سماجی خدمت گار ایوارڈ اور اشفاق الرحمن پپو کو کورونا دور میں بے لوث خدمات پر ایوارڈ و اعزاز سے سرفراز کیا گیا.
اس پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں نصیرالحق، جئے پرکاش سنگھ، راجندر سیکھاوت، سروج سومن، اروند راٹھوڑ، سراج شیخ، ناصر انصاری، پرویز عالم صدیقی، ناصر صدیقی، مہتاب شیخ، ناصر شیخ، چاند بابو، ندیم اقبال، مظفرشیخ، امتیاز انصاری، انصار شیخ، مصطفی شیخ، آفتاب شیخ، اظہار شیخ، شکیل شیخ، نفیس عالم اور دستگیر عالم انصاری قابل ذکر ہیں.
Comments
Post a Comment