Friday, October 20, 2023

مظلوم فلسطینیوں کے لئے بعد نماز جمعہ سنی بڑی مسجد مدنپورہ میں دعا کا اہتمام کیا گیا

 فلسطینی کی حمایت میں دعائیہ پروگرام یا پُر امن احتجاج پر کوئی کارروائی نہ کی جائے  (الحاج محمد سعید نوری) 
(اسٹاف رپورٹر ) ممبئی مدنپورہ۔ سنی  بڑی مسجد مدنپورہ میں اسرائیل اورفلسطین کے درمیان جنگ بندی اور مظلوم فلسطینی کی حمایت کے لئے  بعد نماز جمعہ دعا کا اہتمام کیا گیا ۔اس پروگرام کا اہتمام اسیر مفتی اعظم ہند ،بانی رضا اکیڈمی ، قائد اہل سنت، آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کے
 نائب صدر ،جناب الحاج محمد سعید نوری نے کیا ۔مفتی سلمان ازہری نے  بعد نماز جمعہ مظلوم فلسطنیوں کی غیبی مدد،زخمیوں کی شفا یابی، شہدا کی مغفرت ،مسجد اقصی کی بازیابی کے لئے دعاکی ،کثیر تعداد میں لوگ دعائیہ پروگرام میں شامل ہوئے۔ دعائیہ پروگرام کے بعد میڈیا رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے قائد قوم و ملت بانی رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ ہماری حمایت مظلوم فلسطینی کے ساتھ ہے ، ہم نے اس لئے دعا کا اہتمام کیا کہ اس خطہ میں امن و شانتی بحال ہو جائے ۔ عام شہری جس پریشانی میں مبتلا ہیں اس سے انہیں نجات مل جائے ۔ ہم تو صرف جنگ بندی چاہتے ہیں تاکہ عام شہری امن وسکون سے رہ سکیں ۔ایک رپورٹر نےآپ سے پوچھا کہ کچھ لوگوں کو اس لئے گرفتار کیا گیا ہےکہ انہوں نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا آپ اس کے بارے کیا کہتے ہیں ؟تو آپ نے جواب دیا کہ اگر کوئی پُر امن احتجاج اور دعائی پرو گرام مظلوم فلسطین کی حمایت میں کرتا ہے تو اس پر کارروائی نہیں ہونی چاہئے ۔ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور ضروریات زندگی کے سامان کی فراہمی کا وعدہ بھی کیا ہے ۔ آپ نے مزید کہا کہ  عالم اسلام اسرائیلی اور امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کریں ۔ قائد ملت نے گزارش کی کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے لئےتمام ممالک کو کوشش کرنی چایئے ۔آپ نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ پر بمباری کر کے بے گناہ شہریوں کو قتل عام کر رہاہے ، جو انسانیت کے منا فی ہے،  فلسطینیوں پر جارحانہ حملہ اسرائیل کی بر بریت کا ثبوت ہے عالمی برادری کو چاہیئے کہ فورا جنگ بندی کے لئے مستحکم قدم اٹھائے ۔ میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں آپ نے کہا کہ ہما را یہ دعائیہ پروگرام مظلوم فلسطنیوں سے اظہار ہمدردی کے لئے تھا ۔ ہم وہاں جاکر عملی ہمدردی تو نہیں کر سکتے لیکن ان کے لئے دعا تو کر سکتے ہیں اس لئے آج ہم یہاں سنی بڑی مسجد مدنپورہ میں دعا کرنے کے لئے اکٹھا ہوئے ہیں ۔