Saturday, August 6, 2022

جنگ آزادی میں شہید ہونے والے علما کی قربانی کو فراموش نہیں کیا جا سکتا (مولانا معین میاں) حب الوطنی پر ہم ہمیشہ قائم رہیں گے (الحاج سعید نوری)

ممبئی/ ۶؍ اگست ۲۰۲۲  آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کے دفتر میں علمائے کرام مشائخ عظام خطبائے اسلام کی ایک اہم میٹنگ کا انعقاد ہوا جس کی صدارت پیر طریقت رہبر شریعت حضرت علامہ مولانا الحاج سید معین الدین اشرف اشرفی جیلانی نے فرمائی اور سر پرستی قائد قوم وملت جناب الحاج سعید نوری نے فرمائی کثیر تعداد میں علمائے کرام موجود تھے ملکی حالات کے پیش نظر علمائے کرام نے اپنی بات رکھی اور کئی جہت سے گفتگو فرمائی بالاتفاق علمائے کرام نے تلنگانہ میں مسجد کی شہادت پر مذمت کی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ حکومت ایسی باتوں سے گریز کرے جس سے مسلمانوں کی دل شکنی ہو حکومت کو چاہئے کہ ہر مذہب کی عبادت گاہوں کا احترام کرے۔ آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کے صدر پیر طریقت حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ سید معین الدین اشرف اشرفی جیلانی نے علمائے کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں موجودہ دور میں ملکی حالات پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے آپ نے جنگ آزادی میں شہید ہونے والے علما کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانی کو فراموش نہیں کیا جا سکتاآپ نے مزید کہا کہ علامہ فضل خیر آبادی کا نام سنہرے حرفوں سے لکھا جانا چاہئے تھا جس طرح آپ نے ملک کی آزادی کے لئے حق بات انگریزوں کے سامنے رکھی کسی نے نہ رکھی، معین المشائخ نے کہا کہ ہم سب حب الوطنی میں پرچم کشائی کر تے ہیں اور کرتے رہیں گے ہم سب کو متحد ہو کر قوم اور سماج کے کام کرنے کی ضرورت ہے آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کو مزید متحرک اور فعال بنانے کے لئے آپ نے نائب صدر کے عہدہ کے لئے بانی رضا اکیڈمی قائد قوم وملت الحاج سعید نوری کے نام کا انتخاب فرماتے ہوئے اعلان کیا موجود تمام علمائے کرام نے آپ کی تصدیق و توثیق کی اور کہا کہ آپ کا فیصلہ ہم سب کو قبول ہے ۔ جناب الحاج سعید نوری نے کہا کہ میں ہر ممکن کوشش کروںگا کہ آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما مزید ترقی کرے جو میرے لائق ہوگا میں ہر خدمت کے لئے حاضر ہوں، باندہ سے تشریف لائے ہوئے جید عالم دین حضرت علامہ مولانا ممتاز ربانی صاحب نے کہا کہ معین المشائخ بہترین قائد ہیں یقینا آپ کی قیادت میں یہ تنظیم کامیابی کی منزل پر گامزن ہوگی۔ یوپی سے تشریف لائے ہو مقرر عالم دین مفتی سلطان رضا صاحب نے کہا کہ معین المشائخ کو تنظیم کا صدر بنانا اس بات کی دلیل ہےکہ ماضی میں جو جمود طاری تھا وہ اب ختم ہو جائے گا، آپ نے مزید کہا کہ اس کا برانچ ہر شہر میں ہونا ضروری ہے تاکہ ملکی سطح پر کام ہو سکے، سنی بڑی مسجد مدنپورہ کے خطیب امام حضرت علامہ مولانا مفتی زبیر برکاتی نے کہا کہ ہم سب تنظیم کے کام کے لئے حاضر ہیں معین المشائخ جو ذمہ داری دیں گے اسے نبھانے کے لئے تیار ہیں۔ مولانا نظامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ میدان عمل میں کام کیا جائے اور لوگوں کو اس سے جوڑا جائے۔ مولانا امان اللہ رضا نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے اس تنظیم کے ذریعہ کافی کام کیا ہے ان شاء اللہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اور مزید کام کیا جائے گا، مولانا کمال علیمی نے کہا کہ نئی نسل کے عقائد کے تحفظ کے لئے ہمیں مکتب کی طرف توجہ دینی چاہئے ان کے علاوہ قاری نیاز، قاری عین الدین، قاری مشتاق تیغی، 
مولانا منت اللہ، قاری گلزار، قاری نظام الدین، قاری راشد، مولان عرفان علیمی وغیرہ بھی موجود تھے۔

No comments:

Post a Comment